بھارتی صحافیوں نے کشمیر سے متعلق شاہد آفریدی کے ٹوئٹس پر کپتان ویرات کوہلی سے سوال کیا تو آگے سے ایسا دبنگ جواب مل گیا کہ تمام صحافی خاموش ہو گئے ،کیا کہا ؟جان کر شاہد آفریدی بھی خوش ہو جائیں گے
Advertisements
مقبوضہ کشمیر پرٹوئٹس کے حوالے سے بھارتی صحافیوں کے سوال پر بھی کپتان ویرات کوہلی نے شاہد آفریدی کے خلاف بیان نہ دیا ۔ تفصیل کے مطابق کشمیر کے خراب صورتحال پر شاہد آفریدی نے بیان دیا تو پورے بھارت میں کھلبلی مچ گئی اور سابق کرکٹرز نے شاہد آفریدی کے خلاف طرح طرح کے بیان دئیے لیکن جب یہ ہی سوال ویرات .
کوہلی سے کیا گیا تو انہوں نے باقاعدہ طور پر شاہد آفریدی کے خلاف کوئی بیان نہ دیا اور بھارتی صحافیوں سے ایسی بات کہہ دی کہ سب کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے پاکستان مخالف بھارتی میڈ یانے شاہد آفریدی کے بیان پر واویلا مچا یا تو صحافیوں نے ویرات کوہلی کو بھی گھیر لیا اور شاہد آفریدی کے ٹوئٹس سے متعلق رد عمل مانا گا تو ویرات کوہلی نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایسے موضوع پر بات کرنا ہر کسی کی اپنی مرضی ہے ،مجھے اس معاملے کے بارے میں مکمل معلومات نہیں ہے ہیں اس لیے اس پر بات نہیں کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کی بھی پہلی ترجیح اس کی اپنی قوم ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ہونے کے ناطے آپ وہ ہی بات کریں گے جو بھارت کے مفاد میں ہے ،میرا مفاد ہمیشہ سے اپنے ملک کے مفاد میں ہے ،اگر کوئی چیز اس کی مخالفت کرے تو یقینا میں اس کی حمایت نہیں کروں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پیچھیدہ معاملہ ہے اس لیے میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا ،لیکن یقینی طور پر کسی کی پہلی ترجیح اس کی اپنی قوم ہو گی ۔ واضح رہے کہ کشمیر میں جاری بربریت کی تازہ لہر پر افسردہ ہو کر شاہد آفریدی نے اس ظلم کو ختم کرانے کے لیے بین الاقوامی دنیا اور اقوام متحدہ کی توجہ اس جان کرنے کو کہا تھا جس پر پورے بھارت میں واویلا مچ گیا اور گوتم گمبھیر نے کہا تھا کہ شاہد آفریدی کی بات پر دھیانہ نہ دیں ، وہ کون ہوتا ہے ۔
کوہلی سے کیا گیا تو انہوں نے باقاعدہ طور پر شاہد آفریدی کے خلاف کوئی بیان نہ دیا اور بھارتی صحافیوں سے ایسی بات کہہ دی کہ سب کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے پاکستان مخالف بھارتی میڈ یانے شاہد آفریدی کے بیان پر واویلا مچا یا تو صحافیوں نے ویرات کوہلی کو بھی گھیر لیا اور شاہد آفریدی کے ٹوئٹس سے متعلق رد عمل مانا گا تو ویرات کوہلی نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایسے موضوع پر بات کرنا ہر کسی کی اپنی مرضی ہے ،مجھے اس معاملے کے بارے میں مکمل معلومات نہیں ہے ہیں اس لیے اس پر بات نہیں کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کی بھی پہلی ترجیح اس کی اپنی قوم ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ہونے کے ناطے آپ وہ ہی بات کریں گے جو بھارت کے مفاد میں ہے ،میرا مفاد ہمیشہ سے اپنے ملک کے مفاد میں ہے ،اگر کوئی چیز اس کی مخالفت کرے تو یقینا میں اس کی حمایت نہیں کروں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پیچھیدہ معاملہ ہے اس لیے میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا ،لیکن یقینی طور پر کسی کی پہلی ترجیح اس کی اپنی قوم ہو گی ۔ واضح رہے کہ کشمیر میں جاری بربریت کی تازہ لہر پر افسردہ ہو کر شاہد آفریدی نے اس ظلم کو ختم کرانے کے لیے بین الاقوامی دنیا اور اقوام متحدہ کی توجہ اس جان کرنے کو کہا تھا جس پر پورے بھارت میں واویلا مچ گیا اور گوتم گمبھیر نے کہا تھا کہ شاہد آفریدی کی بات پر دھیانہ نہ دیں ، وہ کون ہوتا ہے ۔
Advertisement